--- 38

لو ک سبھا انتخابات 2024کیلئے ووتنگ ختم ،ملک کے ساتھ ساتھ چار جون کو بھی جموں کشمیر میں ہوگی گنتی

6نشستوں کیلئے ووٹوں کی گنتی 8مقامات پر ہو گی ،سب سے زیادہ ووٹ جموں اور سب سے کم لداخ میںشمار ہونگے

سرینگر // لو ک سبھا انتخابات 2024کیلئے ووتنگ ختم ہونے کے بعد چار جون کو جموں کشمیر میں ایک مرکزی وزیر، سابق وزرائے اعلیٰ، ارکان پارلیمنٹ، وزراء کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔جموں کشمیر اور لداخ کی 6نشستوں کیلئے ووٹوں کی گنتی 8مقامات پر ہو گی جس دوران سب سے زیادہ ووٹ جموں اور سب سے کم لداخ میںشمار ہونگے ۔ سی این آئی کے مطابق ایک مرکزی وزیر، دو سابق وزرائے اعلیٰ، جموں و کشمیر کے سات سابق وزراء ، سابق ممبران پارلیمنٹ، موجودہ اور ہل کونسلوں کے سابق چیئرپرسن اور کئی دیگر بڑی شخصیات کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔ جموں و کشمیر اور لداخ کی چھ لوک سبھا سیٹوں پر 4 جون کو گنتی کے دوران جس کیلئے تمام انتظامات چیف الیکٹورل آفیسر ، ریٹرننگ افسران اور سول انتظامیہ نے کیے ہیں۔چھ پارلیمانی حلقوں کیلئے آٹھ مقامات پر گنتی ہوگی۔ جموں، ادھم پور، سرینگر اور بارہمولہ سمیت چار سیٹوں کیلئے ووٹوں کی گنتی ایک ایک جگہ پر، اننت ناگ راجوری اور لداخ سیٹوں کی گنتی دو دو جگہوں پر ہوگی۔ ذرائع نے بتایا کہ جموں پارلیمانی نشست کیلئے ووٹوں کی گنتی ایم اے ایم اور پولی ٹیکنک کالجوں میں ہوگی۔ ادھم پور حلقہ کیلئے ووٹوں کی گنتی گورنمنٹ ڈگری کالج کٹھوعہ میں ہوگی۔سرینگر کے حلقے کی گنتی ایس کے آئی سی سی میں اور بارہمولہ حلقہ کی گنتی گورنمنٹ ڈگری کالج بارہمولہ میں ہوگی۔اننت ناگ راجوری لوک سبھا سیٹ کے ووٹوں کی گنتی دو مقامات پر ہوگی۔ جنوبی کشمیر کے 11 اسمبلی حلقوں کی گنتی گورنمنٹ ڈگری کالج اننت ناگ میں ہوگی جبکہ راجوری اور پونچھ اضلاع کی سات اسمبلی سیٹوں کی گنتی گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج راجوری میں ہوگی۔لداخ کی واحد پارلیمانی نشست کے لیے لیہہ اور کرگل اضلاع کے ووٹوں کی گنتی متعلقہ ضلعی ہیڈکوارٹر پر الگ الگ کی جائے گی۔تمام گنتی مراکز پر میڈیا گیلریاں قائم کی گئی ہیں اور وہاں باقاعدگی سے رجحانات دستیاب ہوں گے۔عہدیداروں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں پانچ پارلیمانی حلقوں کی گنتی میں تقریباً 6000 اہلکار شامل ہوں گے، انہوں نے مزید کہا کہ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو 4 جون کی شام تک تمام نشستوں کے نتائج کا اعلان متوقع ہے۔جموں پارلیمانی حلقہ میں سب سے زیادہ 12,86,144 ووٹوں کی گنتی ہوگی اور اس کے بعد ادھم پور لوک سبھا سیٹ پر 11,08,206 ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ بارہمولہ واحد دوسری سیٹ ہے جہاں 10 لاکھ سے زیادہ ووٹ پول ہوئے ہیں۔ اننت ناگ راجوری حلقہ میں، عارضی طور پر 9.75 لاکھ ووٹ ڈالے گئے ہیں۔ تقریباً آدھے ووٹوں کی گنتی گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج راجوری اور باقی آدھے گورنمنٹ ڈگری کالج اننت ناگ میں ہوگی۔مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں سرینگر لوک سبھا سیٹ پر سب سے کم 6,72,653 ووٹ پڑے ہیں۔مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ میں واحد لوک سبھا حلقہ میں کل 1,84,808 میں سے 1,32,727 ووٹ پول ہوئے ہیں۔ دو مقامات- لیہہ اور کرگل ضلع ہیڈکوارٹر کے لئے مقررہ ووٹوں کی گنتی کے ساتھ، اس سیٹ کے نتائج کا اعلان جموں و کشمیر کی پانچ سیٹوں سے بہت پہلے ہونے کی امید ہے۔بڑی شخصیات میں، جن کی قسمت کا فیصلہ 4 جون کو ہوگا، وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) میں گزشتہ 10 سالوں سے مرکزی وزیر مملکت ہیں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو ادھم پور سیٹ سے تیسری بار امیدوار ہیں اور بی جے پی کے جوگل شرما، جو جموں حلقے سے بھی ہیٹ ٹرک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔دو سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی بالترتیب بارہمولہ اور اننت ناگراجوری حلقوں سے میدان میں ہیں جبکہ مقابلہ میں سابق وزراء میں رمن بھلا (جموں)، چودھری لال سنگھ اور غلام محمد سروڑی (اْدھم پور)، آغا روح اللہ مہدی ( سرینگر )اور محمد اشرف میر شامل ہیں۔سجاد لون (بارہمولہ) اور میاں الطاف (اننت ناگ-راجوری) میں ہے جبکہ انجینئر رشید (بارہمولہ) سابق ایم ایل اے ہیں جبکہ ظفر منہاس (اننت ناگ-راجوری) سابق ایم ایل سی ہیں۔ لیہہ ہل ڈیولپمنٹ کونسل کی موجودہ چیئرپرسن سی ای سی تاشی گیلسن (بی جے پی)، سابق چیئرپرسنکرگل ہل کونسل محمد حنیفہ جان (آزاد) اور لیہہ ہل کونسل میں اپوزیشن لیڈر سرنگ نمگیال (کانگریس) کی قسمت لداخ لوک سبھا سیٹ پر فیصلہ ہوگا۔عمر، محبوبہ، چودھری لال سنگھ اور فیاض میر (بارہمولہ سے پی ڈی پی امیدوار) بھی سابق ممبر پارلیمنٹ ہیں۔ عمر واجپائی حکومت میں وزیر بھی تھے۔عہدیداروں نے بتایا کہ گنتی کے عملے کی تربیت جاری ہے اور 2 جون تک تمام جگہوں پر مکمل کر لی جائے گی۔ کچھ جگہوں پر یہ تکمیل کے قریب ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں