رواں برس اب تک ایک کروڑ سے زائد ٹورسٹوں نے سیاحت کی ۔ مرکزی وزیر
سرینگر///مرکزی سرکار نے دعویٰ کیا ہے کہ جموں کشمیر میں سیاحتی ڈھانچے میں بہتری آئی ہے اور رواں برس اب تک ایک کروڑ سے زائد سیاحوں نے وادی کشمیر کی سیر کی ہے ۔ مرکزی سرکار نے کہا ہے کہ بجٹ میں جموں کشمیر کے نئے سیاحتی مقامات کو بحالی کی طرف خصوصی توجہ دی گئی ہے جس سے سیاحتی سیکٹر مزید بہتر ہوگا ۔وائس آف انڈیا کے مطابق مرکز نے بدھ کو کہا کہ اس سال جون تک 1 کروڑ سے زیادہ سیاح جموں و کشمیر کا دورہ کر چکے ہیں جبکہ کئی ایسے اقدامات کیے گئے ہیں جن کی وجہ سے سیاحت کے شعبے میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ایم پی دنیش شرما کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیا نند رائے نے کہ جموں و کشمیر میں سیاحت کے شعبے نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد غیر معمولی ترقی دیکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2020 میں 34,70,834 سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا، 2021 میں 1,13,14,884، 2022 میں 1,88,64,332، 2023 میں 2,11,24,874 اور اس سال جون تک 1,08,41,000 سیاح آئے۔انہوں نے کہا کہ “جموں و کشمیر کی حکومت نے اطلاع دی ہے کہ سیاحت میں بہت سے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن کی وجہ سے سیاحت میں نمایاں بہتری آئی ہے جس میں ٹورازم پالیسی 2020 اور جموں و کشمیر انڈسٹریل پالیسی 2021 کے تحت مراعات حاصل کرنے کے لیے سیاحت کے شعبے کو صنعت کا درجہ دینا شامل ہے۔مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ، نتیا نند رائے نے جموں و کشمیر حکومت کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا، جس میں پچھلے تین سالوں میں 15.13 فیصد کی سالانہ اوسط شرح نمو کو نمایاں کیا گیا ہے۔رائے نے انکشاف کیا کہ جنوری اور جون 2024 کے درمیان 1,08,41,009 سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا، جو کہ 2023 میں 2,11,24,674 سیاحوں سے نمایاں اضافہ ہے۔ 2020 کے اعداد و شمار خاص طور پر کوویڈ وبائی مرض سے متاثر ہوئے۔جموں و کشمیر حکومت نے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں جموں و کشمیر ٹورازم پالیسی 2020 متعارف کرانا اور جموں و کشمیر انڈسٹریل پالیسی 2021 کے تحت مراعات شامل ہیں، جو سیاحت کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ایک صنعت کے طور پر تسلیم کرتی ہیں۔ سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو ایڈجسٹ کرنے اور مقامی لوگوں کو معاشی طور پر فائدہ پہنچانے کے لیے ہوم اسٹے کے رہنما خطوط بھی مرتب کیے گئے ہیں۔مزید اقدامات میں جموں و کشمیر فلم پالیسی 2021 اور ہاوس بوٹ پالیسی 2020 کے ساتھ ساتھ 75 آف بیٹ مقامات کی نشاندہی بھی شامل ہے۔ سرحدی سیاحت میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے، نئے مقامات جیسے گریز، کیران، ٹیٹوال، اور آر ایس پورہ سیاحوں کے لیے کھولے گئے ہیں۔ یہ خطہ ایڈونچر اور گالف ٹورازم میں بھی ابھر رہا ہے۔ G-20کی تیسری ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ جیسے اہم پروگراموں کی میزبانی کے بعد جموں و کشمیر کو ایک بین الاقوامی سیاحتی مقام میں تبدیل کرتے ہوئے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے جاری ہیں۔ جدید انفراسٹرکچر اور پرتعیش رہائشیں اس خطے کو شادیوں اور مائس سیاحت کے لیے ایک اہم مقام بنا رہی ہیں۔ حکومت کے مطابق، مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار میں سیاحت کے شعبے کا حصہ مالی سال 20-2019-20 میں 7.84 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 2022-23 میں 8.47 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
66