28

مسائل کا حل جنگ سے نہیں ، انسانی اقدار کی پاسداری ضروری

بھارت نے ہمیشہ امن اور انسانی حقوق کی طرفداری کی ہے ۔ وزیر اعظم
سرینگر///وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز کہاکہ ’’دہشت گردی ‘‘ عالمی امن او ر سلامتی کیلئے ایک سنگین چلینج ہے ۔ مودی نے کہاکہ اس کا مقابلہ کرنے کیلئے انسانیت پر یقین رکھنے والی قوتوں کو اکھٹا ہونا چاہئے اور مل کر کام کرنا چاہئے ۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ بھارت نے ہمیشہ امن اور انسانی اقدار کی طرفداری کی ہے اور مسائل کا حل میدان جنگ سے نہیں نکل سکتا۔خودمختاری، علاقائی سالمیت اور بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا ضروری ہے۔ وائس آف انڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے عالمی طاقتوں پر زر دیاہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف یکجہا ہوجائے ۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ دنیا کے مختلف حصوں میں جاری تنازعات کی وجہ سے سب سے زیادہ منفی طور پر متاثر ہونے والے ممالک گلوبل ساوتھ سے ہیں، وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو یوریشیا اور مغربی ایشیا جیسے خطوں میں جلد از جلد امن اور استحکام کی بحالی پر زور دیا۔ 19ویں مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ مسائل کا حل میدان جنگ سے نہیں نکل سکتا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک ا?زاد، کھلا، جامع، خوشحال، اور قواعد پر مبنی ہند-بحرالکاہل پورے خطے کے امن اور ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔مودی نے زور دیا کہ بحیرہ جنوبی چین میں امن، سلامتی اور استحکام پورے ہند-بحرالکاہل خطے کے مفاد میں ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ میری ٹائم سرگرمیاں UNCLOS کے مطابق کی جانی چاہئیں۔ نیویگیشن اور فضائی حدود کی آزادی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ ایک مضبوط اور موثر ضابطہ اخلاق تیار کیا جانا چاہیے اور اسے علاقائی ممالک کی خارجہ پالیسیوں پر پابندیاں نہیں لگنی چاہئیں۔مودی نے زور دے کر کہا، ’’ہمارے نقطہ نظر کو ترقی پر توجہ دینی چاہیے نہ کہ توسیع پسندی پر۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے مختلف حصوں میں جاری تنازعات کی وجہ سے سب سے زیادہ منفی طور پر متاثر ہونے والے ممالک گلوبل ساوتھ سے ہیں۔مودی نے کہا کہ ‘وشوا بندھو’ کے طور پر اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے، ہندوستان اس سمت میں تعاون کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتا رہے گا۔ان کا یہ تبصرہ یوریشیا میں یوکرین اور روس کے درمیان تنازعات اور مغربی ایشیا میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کے درمیان آیا ہے۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دہشت گردی عالمی امن اور سلامتی کے لیے بھی ایک سنگین چیلنج ہے، مودی نے کہا کہ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے، انسانیت پر یقین رکھنے والی قوتوں کو اکٹھا ہونا چاہیے اور مل کر کام کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یوریشیا اور مغربی ایشیا جیسے خطوں میں جلد از جلد امن اور استحکام کی بحالی کی اجتماعی خواہش ہے۔مودی نے کہا کہ “میں بدھ کی سرزمین سے آیا ہوں، اور میں نے بارہا کہا ہے کہ یہ جنگ کا دور نہیں ہے۔ مسائل کا حل میدان جنگ سے نہیں نکل سکتا۔خودمختاری، علاقائی سالمیت اور بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی ہمدردی کے نقطہ نظر کے ساتھ، “ہمیں بات چیت اور سفارت کاری پر بھرپور زور دینا چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں