سری نگر//ہندوپاک افواج کے درمیان لائن آف کنٹرول اوربین الااقوامی سرحد پرناجنگ معاہدے کی پاسداری سے متعلق اتفاقیہ پر عمل کے100دن مکمل ہونے کے موقعہ پرفوج کے سربراہ جنرل منوج مکند نروانے کشمیر کے 2روزہ دورے پرسری نگر پہنچ گئے ۔یہاں قیام کے دوران آرمی چیف انسداد ملی ٹنسی اوردراندازی کی روکتھام کیلئے اپنائی گئی پالیسی وحکمت عملی کاتفصیلی جائزہ لیں گے ۔کشمیر نیوزسروس کومعلوم ہواکہ25فروری2021سے لائن آف کنٹرول اوربین الااقوامی سرحد پرناجنگ معاہدے کی پاسداری کاجائزہ لینے کیلئے فوج کے سربراہ جنرل ایم ایم نروانے بدھ کے روز سری نگرپہنچے ۔نئی دہلی سے شائع ہونے والی ایک میڈیا رپورٹ میں بتایاگیاکہ آرمی چیف جنرل منوج مکندنروانے سری نگرمیں 2روزتک قیام کریں گے ،جس دوران وہ یہاں فوج کے اعلیٰ افسران کیساتھ ملی ٹنسی کے خاتمے اورسرحدپار سے جنگجوئوں کی دراندازی کوروکنے کیلئے اُٹھائے جارہے اقدامات کاتفصیلی جائزہ لیں گے ۔رپورٹ کے مطابق سری نگرمیں فوج اوردیگرسیکورٹی ایجنسیوں کیساتھ میٹنگوں کے دوران فوج کے سربراہ متعلقہ افسران سے جنگجو مخالف کارروائیوں کیساتھ جنگجوئوںکی سرگرمیوں اورمجموعی سیکورٹی صورتحال کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کریں گے جبکہ وہ فوج کے اعلیٰ حکام سے لائن آف کنٹرول پر ناجنگ معاہدے کی پاسداری اورسرحدپار سے جنگجوئوں کی دراندازی کوروکنے کیلئے عملائی جارہی پالیسی اورحکمت عملی کے بارے میں بھی رپورٹ طلب کریں گے ۔آرمی چیف کی توجہ اسبات پرمرکوز رہے گی کہ جنگجوئیانہ سرگرمیوں کوختم کرنے اورسرحدپار دراندازی کی کوشش کومکمل طورپرروکنے کیلئے مزیدکیا کچھ اقدامات روبہ عمل لانے کی ضرورت ہے ۔دفاعی ذرائع کاحوالہ دیتے ہوئے میڈیا رپورٹس میں مزید بتایاگیا ہے کہ فوج کے سربراہ جنرل ایم ایم نروانے سری نگرمیں دوروزتک قیام کے دوران فوجی حکام کے علاوہ ممکنہ طورپردیگرسیکورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ افسروں اورلیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کیساتھ بھی الگ الگ ملاقاتیں اورمیٹنگیں کریں گے تاکہ وہ جموں وکشمیر کی مجموعی سیکورٹی وسلامتی صورتحال کیساتھ ساتھ جنگجوئوں اوراُ نکے معاونین کی سرگرمیوں کے بارے میں بھی جانکاری لے سکیں ۔میڈیارپورٹس کے مطابق اعلیٰ فوجی حکام کیساتھ میٹنگوں کیساتھ ساتھ آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے لائن آف کنٹرول کی تازہ صورتحال کاجائزہ لینے کیلئے کئی سرحدوں علاقوں اوراگلے مقامات کادورہ بھی کریں گے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 24اور25فروری کی درمیانی رات ہندوپاک افواج کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنزکے درمیان ہارٹ لائن پربات چیت ہوئی ،جس دوران دونوں اعلیٰ جنرلوںنے سال2003میں ہوئے ناجنگ معاہدے کی پاسداری پراتفاق کیا ،اوراگلے روز یعنی25فروری سے ہی جموں وکشمیرمیں لائن آف کنٹرول اوربین الاقوامی سرحد پرامن وامان کاماحول پایاجاتا ہے ۔ناجنگ معاہدے کی پاسداری کے اس اچانک اتفاقیہ کے درپردہ دونوں ملکوں کے قومی سلامتی مشیروں کے درمیان ہونے والی میٹنگوں کانتیجہ بتایاجاتاہے ۔
25