29

لیفٹیننٹ گورنر نے گاندر بل اور بڈگام کا دورہ

گاندربل / بڈگام//جموں و کشمیر حکومت جاری بحران اور مستقبل کی صحت کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے صحت ڈھانچے کی تعمیر کیلئے صحت کی دیکھ ریکھ ، طبی افرادی قوت میں پائیدار سرمایہ کاری کرنا جاری رکھے گی ۔ ہم لوگوں کی زندگی بہتر بنانے کیلئے پُر عزم ہیں ۔ اِن باتوں کا اِظہارلیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ضلع کے کووِڈ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے گاندر بل کے دورے کے دوران کیا ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے بڈگام کا بھی دورہ کیا اور ضلع اِنتظامیہ اور محکمہ صحت کی جانب سے کووِڈ وبائی امراض سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کیلئے کنٹین منٹ کی کوششوں کا جائزہ لیا ۔ دوروں کے دوران لیفٹیننٹ گورنر نے ضلع ہسپتال گاندر بل ، ڈی سی ایچ سی چھانہ پورہ اور کووِڈ کئیر سینٹر ناگام بڈگام میں مریضوں کیلئے دستیاب سہولیات کا جائزہ لیا ۔ اضلاع کے ہسپتالوں میں میڈیکیئر اکیوپمنٹ کی دستیابی کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ صحت کو ہدایت دی کہ وہ وینٹی لیٹروں اور دیگر جان بچانے والے ساز و سامان کے کام کو یقینی بنائے نیز ان آلات کو چلانے کیلئے انسانی وسائل کی لازمی تربیت کو یقینی بنائے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ یو ٹی کا ہر ہسپتال ہفتہ وار بنیادوں پر ہیلتھ کئیر اثاثوں کے استعمال سے متعلق جامع رپورٹ پیش کرے گا ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ’’ ہم کووَڈ۔ 19 وبائی امراض کے خلاف باہمی تعاون سے کارروائی کر کے جموں و کشمیر کی حفاظت اور استحکام حاصل کر سکتے ہیں ۔ کووڈ پروٹوکول کی پاسداری کرنے والے تمام لوگوں کا میں شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ میں سب سے التجا کرتا ہوں کہ وہ لاپرواہ نہ رہیں اور مہلک وائرس سے مؤثر انداز میں مقابلہ کرنے کیلئے ضبط کو برقرار رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ، نرسیں اور بابلی رانی ، ڈاکٹر تزئین یونس ، ایڈیشنل ایس پی فیروز یہیا جیسے فرنٹ لائین وائیرر ہمارے صحت کے نظام کی ریڈھ کی ہڈی ہیں ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ انہوں نے انسانی جانیں بچانے کیلئے پوری لگن کے ساتھ عوام کی خدمت کی ہے ۔ ویکسی نیشن کو تیز کرنے اور ٹرانسمیشن کا سلسلہ توڑنے کیلئے جانچ پر زور دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے زیادہ سے زیادہ بہتر انداز میں کام کرنے اور انتہائی کمزور لوگوں کی حفاظت کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہااِجتماعی شراکت کے ساتھ پنچایتوں میں کووڈ کئیر سینٹروں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں گھرمیں آئیسو لیشن سہولیات کی دستیابی ممکن نہیں ہے ۔ اس کے علاوہ اعلیٰ پوزٹیویٹی ریٹ والے علاقوں کی نشاندہی کرنے اور اسے مائیکرو کنٹین منٹ زون قرار دینے کی ضرورت ہے تا کہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اقدامات کئے جا سکیں ۔ صوبائی کمشنر کشمیر اور ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام کو ترقیاتی کاموں میں تیزی لانے ، ضلع یونیورسٹی میں دیہی سڑکوں کی توسیع اور اَپ گریڈیشن کے علاوہ ایک نیا ضلعی ہسپتال ،اردو یونیورسٹی کے قیام کے لئے بھی ہدایات منظور کی گئیں۔ضلع اِنتظامیہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ضلع گاندربل میں 45 برس سے زیادہ عمر کے اَفراد میں ویکسین کی پہلی خوراک کی صد فیصد اہداف حاصل کرنے کے لئے لیفٹیننٹ گورنر نے ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل سے کہا کہ وہ اس طرح کا بہترطریقہ کار کو دیگر ضلعی اِنتظامیہ کے ساتھ بھی بانٹیں۔ ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل کرتیکا جیو تسنا نے ضلعی اِنتظامیہ کی جانب سے کئے گئے کووِڈ مخالف اِقدامات کے بارے میں جانکاری دی۔اُنہوں نے کہا کہ حفاظتی ٹیکوں کے مراکز اور مائیکرو کنٹین منٹ زون کی نگرانی کے لئے نوڈل اَفسران کو مقرر کیا گیا ہے ۔ضلع میں رئیل ٹائم مانیٹرنگ سے ویکسی نیشن کے عمل کو تیز کرنے میں بہت اثر پڑاہے ۔ اِس کے علاوہ گاندربل میں1,200 اَفراد گھریلو قرنطین میں ہیں اور مریضوں کی سہولیت کے لئے چوبیس گھنٹے کنٹرول روم چل رہا ہے ۔ کووِڈ مینجمنٹ کوششوں کے تحت 1,358 کووِڈ کِٹس تقسیم کئے گئے۔اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ ضلع کی تمام پنچایتوں میں کووِڈ کیئر سینٹرقائم کئے گئے ہیں جس میں ہر سی سی سی میں آر اے ٹی جانچ کی سہولیت موجود ہے۔آکسیجن کی فراہمی کے بارے میں بتایا گیا کہ ضلع ہسپتال گاندربل میں 1000 ایل پی ایم صلاحیت والا آکسیجن جنریشن پلانٹ مکمل طور پر فعال ہے۔ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام شہباز احمد مرزا نے ضلع میں کووِڈ کنٹین منٹ اِقدامات کے بارے میں لیفٹیننٹ گورنر کو جانکاری دی کہ 80 فیصد ایچ سی ڈبلیو ، 73 فیصد ایف ایل ڈبلیو اور 45 برس سے زیادہ عمر کے گروپوں میں ویکسین کی پہلی خوراک کے ساتھ 77 فیصد ہدف حاصل کیا جاچکا ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ضلع کے ڈی سی ایچ سی چھانہ پورہ میں 500 ایل پی ایم آکسیجن صلاحیت مریضوں کی ضروریات کو پورا کررہی ہے ۔آئیسولیشن سہولیات ( لیول ۔IIہسپتال) جس میں 437 بستروں کی گنجائش میں سے 299 آکسیجن معاون بستروں کی سہولیات دستیاب ہے جبکہ 8 کووِڈ کیئر سینٹروں میں965 بستروں کی گنجائش موجود ہے۔اُنہوں نے مزید کہاکہ 10,587 مریض اب تک صحتیاب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ ضلع میں 2,699 کووِڈ کِٹس تقسیم کئے جاچکے ہیں۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے مزید بتایا کہ ضلع کی تمام 296 پنچایتوں میں کووِڈ کیئر سینٹرقائم ہیں ۔ ضلع میں کل 12کووِڈ کنٹرول روم چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیںاور ہوم آئیسولیشن میں 25,820 مریض رکھے گئے ہیں ۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ ضلع میں ٹیلی میڈیسن خدمات کے لئے 24 سینئر ڈاکٹر اور کنسلٹنٹ دستیاب ہیں اور 3,725 اَفراد کو ٹیلی میڈیسن کی خدمات مہیا کی گئیں۔اُنہوں نے کہا کہ میڈیکل ٹیموں کے ذریعے گھر گھر نگرانی کی جارہی ہے اور پی آئی آر ، این جی اوز اور مذہبی رہنمائوں کو آئی اِی سی کی سرگرمیوں کے لئے تیار کیا گیا ہے ۔اُنہوںنے مزید کہا کہ این جی او مدر فائونڈیشن ایسو سی ایشن کو بھی عام لوگوں کو ٹیلی مشاورت کی خصوصی خدمات فراہم کرنے کے لئے کام کر رہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر کے ہمراہ چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار ، صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے ، آئی جی پی کشمیر وِجے کمار ، ضلع ترقیاتی کمشنر سری نگر محمد اعجاز اسد، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیرڈاکٹر مشتاق احمد راتھر اور دیگر سینئر اَفسران تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں