سری نگر//کشمیروادی میں خودکشی کی شرح ایک اعشاریہ آٹھ فی لاکھ نفوس پہنچ جانے کے بیچ نوعمر ونوجوانوں اورخواتین میں اپنی زندگیوں کاخود کام تمام کردینے کارُجحان خطرناک رُخ اختیارکرگیا ہے۔جے کے این ایس کے مطابق وادی میں گزشتہ24گھنٹوں کے دوران خودکشیوں کے 4واقعات رونماہوئے ،جسکے نتیجے میں 17تا28سال کے تین نوعمراورنوجوان اپنی زندگیوںکے چراغ خودگل کرگئے جبکہ ایک دوشیزہ کی کوشش کوپولیس نے بروقت کارروائی عمل میں لاکرناکام بنادیا ۔جے کے این ایس کے مطابق شہر سری نگر کے نورباغ علاقہ میں جمعہ کی شام اُسوقت سراسیمگی کی صورتحال پیداہوئی ،جب یہاں ایک نامعلوم نوجوان نے سیمنٹ پُل سے دریائے جہلم میں چھلانگ لگاکر خودکشی کی ۔دریائی پولیس نے جہلم میں کودکرخودکشی کرنے والے نامعلوم نوجوان کی تلاشی شروع کردی ۔بعدازاں معلوم ہواکہ سیمنٹ پُل نورباغ قمرواری سے جہلم میں کودنے والا نوجوان سرحدی ضلع کپوارہ کارہنے والاتھا ،جویہاں اپنے بھائی اورچچازاد بھائی کیساتھ شہرخاص کے کاوڈارہ علاقہ میں کرایہ کمرے میں مقیم تھا۔اس نوجوان کی شناخت11ویں جماعت میں زیرتعلیم17سالہ ثاقب احمدآہنگرولدعبدالکلام آہنگر ساکنہ کپوارہ کے بطور ہوئی ۔دریائے جہلم میں کودنے سے کچھ لمحات پہلے ثاقب نے اپنے موبائل فون پرایک پیغام ریکارڈ کیا،جس میں وہ اپنے والدین سے اس انتہائی اقدام کیلئے معافی مانگتا ہے۔یہاں یہ بات قابل توجہ ہے کہ سیمنٹ پُل نورباغ سے دریائے جہلم میں کودکر خودکشی کرنے کایہ حالیہ ایک ماہ کے دوران تیسرا واقعہ ہے ،جسکی وجہ سے مقامی آبادی میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔مقامی لوگ کہتے ہیں کہ اس پُل کی فینسنگ کی جائے تاکہ یہاں سے کودنے کے امکانات پرروک لگ سکے ۔اس دوران شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں ایک 28سالہ نوجوان نے بھی خودکشی کی ۔معلوم ہواکہ بازی پورہ اجس بانڈی پورہ کے رہنے والے ایک28سالہ نوجوان نے سنیچر کی صبح نامعلوم وجوہات کی بناء پراپنے گھرمیں کوئی زہریلی شئے نوش کی ۔اس نوجوان کوفوری طورپرکیمونٹی ہیلتھ سینٹر سمبل منتقل کیاگیا ۔تاہم وہ یہاں دوران علاج ومعالجہ دم توڑبیٹھا ۔پولیس نے بازی پورہ اجس میں پیش آئے اس المناک واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ اس سلسلے میں فوری طورپریہ معلوم نہیں ہوسکاکہ اس نوجوان نے کیوں یہ انتہائی قدم اُٹھا یا۔پولیس نے اس سلسلے میں معاملہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے ۔ادھر وسطی ضلع گاندربل میں بھی سنیچرکی صبح ایک دوشیزہ نے دریائے جہلم میں کودکرجان دینے کی کوشش کی تاہم پولیس نے بروقت کارروائی عمل میں لاکراس لڑکی کوایسا کرنے سے روک لیا ۔اسبارے میں معلوم ہواکہ شالہارڈب گاندربل علاقہ میں سنیچرکی صبح ایک نابالغ لڑکی نے جہلم میں کودکر خودکشی کرنے کی کوشش کی۔چوکی افسر شادی پورہ سب انسپکٹر گلزاراحمد نے جب ایک کم عمر لڑکی کودریائے جہلم کے نزدیک مشکوک حالت میں گھومتے دیکھا توانہوں نے لڑکی کوجہلم میں کودنے سے روک لیا۔بعدازاں اس کم عمر لڑکی نے پولیس کے سامنے اسبات کااعتراف کیاکہ وہ دریائے جہلم میں کودکرخودکشی کرنے کی غرض سے یہاں آئی تھی ،پولیس نے نصیحت اورسمجھانے کے بعددوشیزہ کووالدین کے سپردکردیا،جنہوںنے پولیس کاشکریہ اداکیا ۔بتایا جاتا ہے کہ جہلم میں کودکر خودکشی کر نے کی کوشش سے پہلی پکڑی گئی لڑکی کاتعلق ماگام بڈگام سے ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ جمعہ کے روز بھی خودکشی کاایک واقعہ رونماہوا تھا۔ضلع بارہمولہ کے ٹنگمرگ علاقہ میں ایک22سالہ نوجوان نے گھرکے ایک کمرے میں خودکوپھانسی دیکر اپنی زندگی کاخاتمہ کرڈالا۔پولیس نے بتایاکہ ہری وانتو کرالہ پورہ ٹنگمرگ کے رہنے والے بائیس سالہ سبزاربشیر ولدبشیر احمد نے جمعرات اورجمعہ کی درمیانی رات گھرکے کمرے میں خودکوپھانسی دے دی اوراس وجہ سے اُسکی موت واقعہ ہوئی ۔اس نوجوان کی میت کانزدیکی اسپتال میں پوسٹ مارٹم کرایاگیا ،جسکے بعداسکی نعش آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے لواحقین کے سپردکی گئی ۔
82