7

ٹریفک خلاف ورزیوں پر کریک ڈاون

7برسوں میں لاکھوں چالان جاری، 90 کروڑ روپے جرمانہسرینگر/وی او آئی// جموں و کشمیر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف جاری کریک ڈاون میں 2018 سے اب تک90 کروڑ روپے جرمانے کی وصولی کی گئی ہے۔ وائس آف انڈیا کے مطابق یہ رقم مختلف علاقوں میں لاکھوں چالانوں کی بدولت کی گئی، جن میں سری نگر، جموں شہر، جموں دیہی علاقے اورسرینگر ،جموں قومی شاہراہ کی اہم راہداری شامل ہیں۔ اس دوران ٹریفک انتظامیہ نے ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور سخت نفاذ کے ذریعے عوام میں سڑکوں پر نظم و ضبط کیلئے آگاہی بڑھانے کی کوششیں کی ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق2018 سے 2024 تک، حکام نے ٹنل کے آر پار 89.85 کروڑ روپے وصول کیں گئے ہیں۔سری نگر ٹریفک ونگ نے اس دوران 14,51,860 چالان جاری کیے ہیں جس سے 20.47 کروڑ روپے جرمانے کی وصولی ہوئی۔ سال 2018 میں 1,53,643 چالان جاری کیے گئے، جس سے 3.70 کروڑ روپے جرمانے کی وصولی ہوئی۔ 2019 میں یہ تعداد کم ہو کر 90,056 چالان اور 2.90 کروڑ روپے رہی۔ 2020 اور 2021 میں وبائی پابندیوں کے اثرات کی وجہ سے چالان کم ہوئے، جن میں بالترتیب 59,588 اور 53,857 چالان ہوئے، اور جرمانہ 2.67 کروڑ اور 2.13 کروڑ روپے رہا۔ تاہم، 2022 میں نفاذ کے عمل میں تیزی آئی اور 2,77,666 چالان جاری کر کے 3.77 کروڑ روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔ 2023 میں 4,08,167 چالان ہوئے اور 3.31 کروڑ روپے جرمانہ وصول کیا گیا، جبکہ 2024 میں اب تک 4,08,883 چالان جاری ہو چکے ہیں اور 1.95 کروڑ روپے جرمانہ وصول کیا جا چکا ہے۔ حکام نے اس اضافے کا کریڈٹ بہتر نگرانی، سخت نفاذ اور ڈیجیٹل نگرانی نظام کو دیا۔قومی شاہراہ کے ساتھ ساتھ، اعداد و شمار میں مسلسل نفاذ کا ایک منظر پیش کیا گیا ہے۔ 2018 سے اب تک 23.23 کروڑ روپے جرمانے کی وصولی کی گئی ہے، جو اس اہم اور اسٹریٹجک راہداری پر ٹریفک کے نظم و ضبط کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ 2018 میں 85,064 چالان جاری ہوئے اور 2.98 کروڑ روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔ 2019 میں 70,091 چالان اور 3.10 کروڑ روپے وصول ہوئے، جبکہ 2020 میں وبا کے دوران چالان کم ہو کر 46,258 تک پہنچے اور جرمانہ 2.18 کروڑ روپے رہا۔ 2021 میں وصولی 3.02 کروڑ روپے تک پہنچی، اور 2022 میں 64,303 چالان سے 4.56 کروڑ روپے وصول ہوئے۔ 2023 میں 94,801 چالان اور 3.94 کروڑ روپے جرمانہ وصول کیا گیا، اور 2024 تک 86,432 چالان جاری کر کے 3.42 کروڑ روپے جمع کیے گئے۔ حکام نے ای،چالان اور عدالت کے چالانوں کے بڑھتے ہوئے استعمال کو شفافیت اور مؤثر انتظامیہ کا سبب قرار دیا۔جموں شہر کی ٹریفک پولیس نے زبردست کارکردگی دکھاتے ہوئے 2018 سے نومبر 2024 تک 17.23 لاکھ چالان جاری کر کے 44.90 کروڑ روپے جرمانے کی وصولی کی۔ 2018 میں 2,44,813 چالان سے 6.06 کروڑ روپے وصول ہوئے، جبکہ 2019 میں 2,00,278 چالان اور 6.04 کروڑ روپے جمع کیے گئے۔ 2020 میں کویڈکی وجہ سے چالان کم ہو گئے، لیکن جرمانے کی رقم 7.78 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ 2021 میں 1,55,790 چالان جاری ہوئے اور 8.79 کروڑ روپے وصول ہوئے۔ 2022 میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، جب 2,61,092 چالان سے 11.95 کروڑ روپے وصول ہوئے۔ 2023 میں 3,32,221 چالان اور 2.84 کروڑ روپے جرمانہ وصول کیا گیا، جبکہ نومبر 2024 تک 3,86,036 چالان جاری کر کے 1.41 کروڑ روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔ حکام نے ڈیجیٹل ٹریفک مینجمنٹ کے طریقوں کی طرف بڑھتے ہوئے چالان کی وصولی میں اضافہ کا ذکر کیا۔جموں دیہی علاقے میں بھی ٹریفک نفاذ میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ 2018 میں 21,990 چالان جاری کیے گئے اور 41,005 جرمانہ وصول ہوا، جبکہ 2019 میں 12,826 چالان سے 32,062 جرمانہ جمع کیا گیا۔ 2020 میں چالان کی تعداد 67,829 تھی اور جرمانہ 29,462 رہا۔ 2021 میں 74,837 چالان اور روپے35,775 وصول ہوئے، جبکہ 2022 میں 90,565 چالان سے 44,685 روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔ 2023 میں 1,30,974 چالان اور 2,09,292 جرمانہ وصول کیا گیا، اور 2024 تک 1,55,799 چالان کے ذریعے 1.24 کروڑ روپے جرمانہ جمع کیا گیا۔ حکام نے اس میں اضافہ کا تعلق بڑھتی ہوئی نگرانی، عوامی آگاہی کی مہمات اور دیہی علاقوں میں بہتر گشت کو بتایا۔ حکام نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات سڑکوں کی حفاظت اور ذمہ دارانہ ڈرائیونگ کے کلچر کو فروغ دینے کیلئے کیے جا رہے ہیں، اور انہوں نے کہا کہ ٹریفک کی خلاف ورزیوں کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھی جائے گی تاکہ عوام کی حفاظت اور سڑکوں پر روانی برقرار رکھی جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں