7

جموں و کشمیر کو مناسب وقت پر ریاستی درجہ دیا جائے گا: امت شاہ

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے
سرینگر/وی او آئی//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کے روز پٹنہ میں ایک میڈیا کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کو “مناسب وقت” پر ریاستی درجہ بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے لداخ کے عوامی مطالبات کے “اچھے حل” کی بھی یقین دہانی کرائی۔امت شاہ نے دعویٰ کیا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ گزشتہ نو ماہ میں کسی مقامی نوجوان کو دہشت گرد تنظیموں میں بھرتی نہیں کیا گیا۔ یہ ایک بنیادی تبدیلی ہے۔ پہلے پاکستان سرحد پار سے دہشت گرد بھیجنے کی ضرورت محسوس نہیں کرتا تھا، وہ ہمارے بچوں کو ہتھیار تھما دیتا تھا۔ اب حالات بدل چکے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لوگ خود کو پورے ملک کا حصہ سمجھتے ہیں اور ملک بھی انہیں اپنا مانتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت بحال ہو چکی ہے، پنچایت، میونسپل اور اسمبلی انتخابات ہو چکے ہیں، اور راجیہ سبھا انتخابات بھی جلد منعقد ہوں گے۔امت شاہ سے جب وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کے اس بیان پر سوال کیا گیا کہ ریاستی درجہ کی عدم بحالی سے جموں و کشمیر اور دہلی کے درمیان “فاصلے” باقی ہیں، تو انہوں نے جواب دیا، وہ یہ بات سیاسی مجبوریوں کے تحت کہہ رہے ہوں گے۔ ریاستی درجہ مناسب وقت پر بحال کیا جائے گا، اور اس پر ان سے بات چیت بھی کی جائے گی۔لداخ میں حالیہ احتجاجات پر بات کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ حکومت لیہ اور کرگل کی کمیٹیوں سے بات چیت کر رہی ہے۔ ہم عوام سے صبر کی اپیل کرتے ہیں۔ ان کے جائز مطالبات کا اچھا حل نکلے گا۔سونم وانگچک کی گرفتاری سے متعلق سوال پر امت شاہ نے کہاکہ میں عوامی مطالبات پر بات کر سکتا ہوں، کسی فرد پر نہیں۔ وانگچک کا معاملہ عدالت میں ہے، اور فیصلہ شواہد کی بنیاد پر ہوگا۔ماؤ نوازوں کے خلاف مہم پر بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہاکہ ہم نے گزشتہ 11 برسوں میں 600 سے زائد ماؤ نواز کیمپ تباہ کیے، ان کی مالیات بند کیں اور ہتھیاروں تک رسائی روک دی۔ میں اعلان کرتا ہوں کہ 31 دسمبر 2026 تک ماؤ ازم کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا۔یہاں یہ امر قابل امر ہے کہ گزشتہ روز جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ نے مرکز سرکار پر زور دیا تھا کہ جموں کشمیر کو ریاستی درجہ بحال کیا جائے ۔وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم مزید اختیارات کی امید رکھتے ہیں، اسی لیے ریاستی درجہ کی بحالی پر زور دے رہے ہیں، کیونکہ یہ جموں و کشمیر کے عوام سے کیا گیا وعدہ ہے اور اسے پورا ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ صرف مرکز اور بی جے پی ہی اس بات کی وضاحت کر سکتے ہیں کہ جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ سے محروم کیوں رکھا گیا ہے، تاہم ان کی کوششیں جاری رہیں گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں