این وائی سی کے اعزازیہ میں اضافے، رہبر کھیل کو ریگولرائز کرنے اور نمایاں کھلاڑیوں کی تقرری پر تبادلہ خیال
سری نگر//وزیر برائے خوراک، شہری رسدات و امور ِصارفین، ٹرانسپورٹ، اَمورِ نوجوان و کھیل کود ستیش شرما نے اَفسروں سے کھیلوں کے شعبے میں اُٹھائے جانے والے اَقدامات پر عمل آوری میں تیزی لانے پر زور دیتے ہوئے آج کہاکہ نوجوانوں کو اُن کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے طریقے اور ذرائع فراہم کرنے کے لئے کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی تکمیل کے لئے ضروری ہے تاکہ وہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر اَپنے لئے جگہ بنا سکیں۔اُنہوںنے اَمورِ نوجوان وکھیل کود محکمہ کے 2025-26 ء کے کیپیکس منصوبے کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں کمشنر سیکرٹری اَمورِ نوجوان و کھیل کود سرمند حفیظ، ڈائریکٹر جنرل اَمورِ نوجوان و کھیل کود راجندر سنگھ تارا، سیکرٹری جموں و کشمیر سپورٹس کونسل نزہت گل اور دیگر سینئر اَفسران نے شرکت کی۔میٹنگ کے شروعات میں کمشنر سیکرٹری اَمورِ نوجوان و کھیل کود نے محکمہ کی جانب سے کئے جانے والے ترقیاتی اور کھیلوں کے اَقدامات پر تفصیلی جانکاری دی۔وزیرموصوف نے زور دیا کہ جاری منصوبوںمیں سرعت لائی جائے تاکہ کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنایا جا سکے اور نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کیا جا سکے۔اُنہوں نے بعض سکیموں میں تاخیر پر تشویش کا اِظہار کرتے ہوئے اَفسران کو ہدایت دی کہ رُکاوٹوں کی نشاندہی کر کے انہیں دور کیا جائے۔اُنہوں نے کہا، ’’نوجوان ہمارے ترقی کی حکمت عملی کا مرکز ہیں اور اور کھیل ان کی مجموعی ترقی میں اہم رول اَدا کرتے ہیں۔ہمیں اِس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ کھیلوں سے متعلق تمام اقدامات مقررہ وقت اور شفاف طریقے سے مکمل ہوں۔‘‘ستیش شرمانے اہم منصوبوں کا جائزہ لیا جن میں نئے سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر، کھیل میدانوں کی اَپ گریڈیشن، ٹیلنٹ کی شناخت کے پروگرام اور ضلعی سطح کے تربیتی کیمپ شامل ہیں۔ اُنہوںنے محکموں کے درمیان بہتر تال میل اور فنڈز کے بروقت اجرأ پر زور دیا۔اُنہوںنے نیشنل یوتھ کارپس (این وائی سیز) رضاکاروں کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ان کے مشاہرے میں اِضافہ کی سفارش کی اور کہا کہ نیشنل یوتھ کارپس (این وائی سیز)کی خدمات کو بہتر معاوضے اور سہولیات کے ذریعے سراہا جانا چاہیے۔اُنہوں نے محکمہ کو ہدایت دی کہ زمینی سطح پر اثرات کو جانچنے کے لئے کارکردگی کے آڈِٹ اور فیلڈ وِزٹ کو معمول بنایا جائے۔ اُنہوں نے حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کی۔میٹنگ میں بجٹ میں کی گئی اعلانات، قانون سازوں کی سفارشات، اور دیگر منصوبوں جیسے ’’کھیل گاؤں‘‘، یوتھ ہوسٹلوں، سٹیٹ آف آرٹ کرکٹ اکیڈیمیوں، بڑے اِنڈور سپورٹس، سرحدی، دیہی و قبائلی علاقوں کے کھیل منصوبے اور امن و ترقیاتی سکیموں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر نے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر امن و ترقیاتی منصوبوں کے تحت کھیلوں کی سرگرمیوں کو جامع انداز میں انجام دیا جانا چاہیے تاکہ نوجوانوں اور عوام کی شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اُنہوں نے کہا کہ کھیل ذہنی دباؤ کو کم کرنے، خوشی کے اشاریے کو بڑھانے اور مجموعی صحت میں بہتری کا باعث بنتے ہیں اور موجودہ حالات میں لوگوں کے حوصلے و اعتماد کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔سیکرٹری سپورٹس کونسل نے کونسل کی سرگرمیوں اور آئندہ کے کیلنڈر کی تفصیلات پیش کیں۔
