4

یوم عاشورا کے سلسلے میں وادی بھر میں اعزاداری کے بڑے بڑے جلوس برآمد

سب سے بڑا جلوس ذوالجناح بٹہ کدل سے علمگری بازار تک نکالا گیا ، ہزاروں کی تعداد میں اعزاداروں نے شرکت کی
سرینگر/وی او آئی//وادی کشمیر میں اتوار کے روز یوم عاشورہ نہایت عقیدت اور سوگ کے ماحول میں منایا گیا۔ اس موقع پر حضرت امام حسینؓ اور اْن کے جاں نثار ساتھیوں کی عظیم قربانی کو یاد کرتے ہوئے عزاداری کے جلوس مختلف علاقوں سے برآمد ہوئے۔ سب سے بڑا مرکزی جلوس دارالحکومت سری نگر کے بوٹہ کدل سے برآمد ہو کر ذادی بل امام باڑہ پر پْرامن طور پر اختتام پذیر ہوا۔جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں مرد، خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔ وائس آف انڈیا کے مطابق سیاہ لباس میں ملبوس عزادار “یا حسینؓکے نعرے لگاتے، سینہ کوبی کرتے اور نوحہ خوانی کرتے ہوئے اپنے جذبات کا اظہار کرتے رہے۔ جلوس میں شامل عزاداروں نے کربلا کے شہدا کی یاد میں بینر اٹھا رکھے تھے جن پر حضرت امام حسینؓکی عظمت، انصاف اور قربانی کے پیغامات درج تھے۔بوٹہ کدل میں جلوس کے آغاز سے قبل جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے موقع پر پہنچ کر عزاداروں میں پانی تقسیم کیا اور حضرت امام حسینؓ کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین کی قربانی انسانیت، انصاف، مساوات اور سچائی کے لیے ایک ابدی مشعلِ راہ ہے۔عزاداری کے اس جلوس کے لیے ضلع انتظامیہ نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے تھے۔ جلوس کے راستوں پر پولیس، نیم فوجی دستے اور خفیہ ایجنسیاں متحرک رہیں۔ راستے بھر پانی کی سبیلیں اور طبی کیمپ قائم کیے گئے تھے، جہاں ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے نے کسی بھی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے ڈیوٹی انجام دی۔محرم الحرام کی یہ روایت وادی میں صدیوں سے چلی آ رہی ہے، جس میں امام حسینؓ کے پیغام کو زندہ رکھنے کے لیے عزادار ہر سال شریک ہوتے ہیں۔ ذادی بل، حسن آباد، علمگری بازار، مجین گوڑہ اور بڈگام سمیت کئی علاقوں میں بھی چھوٹے بڑے جلوس نکالے گئے۔محرم کے سلسلے میں عوامی رضاکار تنظیموں نے نہ صرف عزاداروں کی خدمت کی بلکہ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ تعاون بھی کیا۔حکام کے مطابق، یومِ عاشورہ کے تمام جلوس پْرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوئے۔ جلوس میں شریک کئی عزاداروں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امام حسینؓ کی قربانی آج بھی ظلم و جبر کے خلاف سب سے بلند آواز ہے اور ان کا پیغام پوری انسانیت کے لیے مشعلِ راہ ہے۔جموں وکشمیر میں اتوار کے روز یوم عاشورا کے موقع پر ماتمی جلوس برآمد ہوئے جن میں مرد و زن، بوڑھے اور بچوں نے شرکت کی۔سری نگر سے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ زڈی بل علاقے میں ایک بڑا ماتمی جلوس برآمد ہوا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ہزاروں کی تعداد میں اعزداروں کے ساتھ جلوس ذولجناح بوٹہ کدل سری نگر میں برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے جڈی بل پہنچا۔اعزاداروں کی جانب سے عاشورہ کے حوالے سے مرثیہ اور نواحہ خوانی کی گئی اور امام عالی مقام ؑ اور ان کے رفقاء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اہلبیت کے تئیں اپنی والہانہ عقیدت کا اظہار کیا ۔ جموں وکشمیر انتظامیہ نے پہلی دفعہ یوم عاشورا کے موقع پرذوالجنا ح کے جلوس کو روایتی راستوں پر جانے کی اجازت دی۔ماتمی جلوسوں میں شبیہ علم، ذوالجناح اور شبیہ تابوت شامل تھے جبکہ عزادار نوحہ خوانی اور سینہ کوبی کر رہے تھے۔ جلوسوں کے راستوں پر جگہ جگہ سبیلوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جلوسوں کے راستوں پر جگہ جگہ نیاز کا اہتمام کیا گیا تھا جبکہ خون کا عطیہ کے کیمپ لگائے گئے تھے۔بوٹہ کدل لالبازار سے لے کر جڈی بل تک تل دھرنے کی بھی جگہ نہیں تھی اورپوری شاہراہ عزاداروں سے بھری پڑی ہوئی تھی۔وسطی کشمیر کے شیعہ اکثریتی قصبہ بڈگام سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق قصبے میں تاریخی ماتمی جلوس میرگنڈ سے برآمد ہوا، جو اپنے روایتی راستے ڈی سی آفس روڑ سے ہوتے ہوئے بدھ شام دیر گئے بڈگام میں اختتام پذیر ہوگا۔وی او آئی نامہ نگار نے بتایا کہ سری نگر کے بمنہ علاقے میں بھی عزاداروں نے ماتمی جلوس نکالاجس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔اسی طرح دیگر علاقوں کے علاوہ جنوبی کشمیر سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ اننت ناگ ، پلوامہ ، شوپیاں اورکولگام میں بھی زولجنا کے جلوس برآمد ہوئے جو مختلف راستوں سے ہوئے ہوئے اما م باڈہ میں اختتام پذیر ہوئے۔ ایک سرکاری عہدیدار نے بتایاکہ محرم الحرام امن، محبت اور عقیدت و احترام کا مہینہ ہے، قیام امن اور مذہبی رواداری کا فروغ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، امن اور بھائی چارے کی فضا برقرار رکھنے میں امن کمیٹیوں کا کردار قابل تعریف ہے۔ شمالی ضلع بارہ مولہ ، پٹن، سوپور ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ میں بھی شیعہ آبادی والے علاقوں میںذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے۔ عاشورہ، محرم کا 10 واں دن، دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے گہری تاریخی اور روحانی اہمیت رکھتا ہے، یہ ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پیارے نواسے امام حسین علیہ السلام کی حق کے لیے عظیم جدوجہد، قربانی اور شہادت کا دن ہے، اس روز امام حسین علیہ السلام نے اپنے اصحاب اور اہل بیت کے ساتھ کربلا کی جنگ میں ظلم، جبر اور ناانصافی کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ظلم و جبر کے خلاف کھڑا ہونا ایک مسلمان کا اخلاقی فرض ہے، ان کا لازوال پیغام آج ہمارے ساتھ گونجتا ہے، جو ہمیں اپنی زندگی کے تمام پہلووں میں انصاف، ہمدردی اور استقامت کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ 8ویں محرم الحرام کے سلسلے میں اعزداری کا جلوس تیسری مرتبہ 34برس بعد گروبازار سے ڈلگیٹ تک نکالا گیا جو صبح 6بجے سے 8بجے تک برآمد ہوا اور ڈلگیٹ میں اختتام پذیر ہوا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں