جموں و کشمیر حکومت کا نیا حکم، طلبہ کی صلاحیت پر مبنی جائزہ، اساتذہ کی تربیت اور والدین سے رابطے پر زور
سرینگر//وی او آئی//جموں و کشمیر حکومت نے جماعت ہشتم کے سالانہ امتحانات کے طریقہ کار میں اہم تبدیلی کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے مطابق طلبہ کی صلاحیت، ترقی اور شمولیت پر مبنی نظام کو فروغ دینا ہیحکم نامہ نمبر 629-JK(Edu) of 2025 مؤرخہ 11 اکتوبر 2025 کے مطابق تمام سرکاری اور تسلیم شدہ نجی اسکولوں میں جماعت ہشتم کے سالانہ امتحانات اسکول سطح پر منعقد ہوں گے ۔امتحانات کی نگرانی متعلقہ کلسٹر یا کمپلیکس سربراہان کریں گے ۔وائس آف انڈیا کے مطابق نئے نظام میں باقاعدہ تشخیصی جائزے، کمزور طلبہ کے لیے اصلاحی تدریس اور اضافی مواقع شامل ہوں گے تاکہ ہر بچہ جماعت نہم میں کامیابی سے داخل ہو سکے ۔ضلع سطح پر DIET ادارے تمام طلبہ کا ڈیٹا محفوظ رکھیں گے اور کلسٹر سربراہان کے ذریعے اس نظام کے نفاذ کو مربوط کریں گے ۔سیکریٹری اسکول ایجوکیشن رام نیواس شرما (IAS) کی جانب سے SCERT اور DIETs کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اساتذہ کو صلاحیت پر مبنی سوالنامے، ہمہ گیر ترقیاتی کارڈز اور جدید جائزہ طریقوں پر تربیت فراہم کریں ۔ اسکول سربراہان ایسے مشترکہ سوالنامے تیار کریں گے جو ان اضلاع کے کمزور شعبوں پر مرکوز ہوں گے جہاں PARAKH راشٹریہ سرویکشن 2024 رپورٹ کے مطابق کارکردگی کمزور رہی ۔امتحانات کی نگرانی اور شیڈولنگ کی ذمہ داری ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کو سونپی گئی ہے ۔ گرمی والے علاقوں میں نتائج 20 مارچ سے قبل اور سرد علاقوں میں 25 اکتوبر سے قبل جاری کیے جائیں گے ۔نئی جماعتوں کا آغاز گرمی والے علاقوں میں 1 اپریل اور سرد علاقوں میں 1 نومبر سے ہوگا ۔ حکومت نے اسکولوں کو ہدایت دی ہے کہ والدین-اساتذہ ملاقاتوں کو مزید مؤثر بنایا جائے تاکہ طلبہ کی تعلیمی پیش رفت پر باقاعدہ تبادلہ خیال ممکن ہو۔
