17

مرکز نے جموں و کشمیر میں کول قانون کی توسیع کی تجویز پیش کی

9.5 ملین ٹن کوئلے کے ذخائر ، سب سے زیادہ کالاکوٹ کوئلے کی کانوں میں تقریباً 300 میٹر کی گہرائی تک تقریباً 5.4 ملین ٹن
سرینگر// مرکزی سرکار نے ’’جموں کشمیر میں کول قانون‘‘ میں ترمیم کی تجویز پیش کی ہے تاکہ جموں کشمیر میں کول مائننگ کے عمل کو شروع کیا جاسکے ۔ اس سلسلے میں 1957ایکٹ میں ترمیم کی جائے گی اور ملک کے دیگر ریاستوں کی طرف یہاں پر بھی ممکنہ طور پر کول مائننگ شروع ہوگی ۔ جموں کشمیر میں 9.5 ملین ٹن کوئلے کے ذخائر ہیں۔وائس آف انڈیا کے مطابق مرکزی حکومت نے کول بیئرنگ ایریاز (ایکوزیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) ایکٹ 1957 میں ترمیم کی تجویز پیش کی ہے تاکہ اسے جموں و کشمیر پر لاگو کیا جاسکے۔ مسودہ بل کے مطابق، ترمیم میں “ریاست جموں و کشمیر کے علاوہ” کے الفاظ کو ختم کرنے کی تجویز ہے۔ کول بیئرنگ ایریاز (ایکوزیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) ترمیمی بل، 2024، اس قانون کو جموں و کشمیر تک توسیع دینے کی تجویز کرتا ہے، جسے پہلے خارج کر دیا گیا تھا۔مرکزی وزارت کوئلہ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خط لکھا ہے، جس میں مجوزہ ترامیم پر عوام اور ریاستی حکومتوں سے رائے طلب کی گئی ہے۔ مرکزی وزارت کے بیان کے بعد، جموں و کشمیر کے محکمہ قانون، انصاف اور پارلیمانی امور نے کان کنی کے محکمے کے کمشنر سکریٹری کو خط لکھا ہے کہ وہ اس معاملے پر اپنی رائے براہ راست مرکزی کوئلہ وزارت کو بھیجیں۔جے اینڈ کے محکمہ ارضیات اور کان کنی کے مطابق، مرکز کے زیر انتظام علاقے میں 9.5 ملین ٹن کوئلے کے ذخائر ہیں۔ کوئلے کے بنیادی ذخائر کالاکوٹ، جنگل گلی، میٹکا، لدھا، چنکا، دھنسال، سوالکوٹ، چاکر، دندیل، موہوگلہ، سان گر مرگ اور کورا میں واقع ہیں۔ جیولوجیکل سروے آف انڈیا کے مطابق، کالاکوٹ کوئلے کی کانوں میں تقریباً 300 میٹر کی گہرائی تک تقریباً 5.4 ملین ٹن کے قابل استعمال ذخائر کا تخمینہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں