سرینگر//وی او آئی//مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون امیت شاہ نے راجیہ سبھا میں قومی ترانے “ونڈے ماترم” کی ڈیڑھ سو سالہ سالگرہ کے موقع پر خصوصی بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترانہ کشمیر سے کنیا کماری تک ہر دل کو چھو گیا اور آزادی کی جدوجہد کا اعلان بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ترانے کو دبانے کی کوششیں ہوئیں، پابندیاں لگائی گئیں، گانے والوں کو کوڑوں کی سزا دی گئی اور جیلوں میں ڈالا گیا، لیکن اس کے باوجود “ونڈے ماترم” نے عوام کے دلوں میں جگہ بنائی۔ شاہ نے کہا کہ یہ ترانہ قربانی، حب الوطنی اور قومی شعور کی علامت ہے، اور آج بھی سرحد پر جان دینے والے سپاہی کے لبوں پر یہی منتر ہوتا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بنکم چندر چٹرجی نے 1875 میں “ونڈے ماترم” تخلیق کیا، جس نے غلامی کے اندھیروں میں روشنی کی کرن بن کر قوم کو جگایا۔ انہوں نے کہا کہ سری اوروبندو نے اسے بھارت کی نشاۃ ثانیہ کا منتر قرار دیا، اور رابندر ناتھ ٹیگور نے پہلی بار اسے عوامی طور پر گایا۔ شاہ نے بتایا کہ حکومت نے اس موقع پر پورے سال کو “ونڈے ماترم” کے نام منسوب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ڈاک ٹکٹ اور یادگاری سکّے جاری کیے گئے، ثقافتی پروگرام، نمائشیں، ریڈیو اور ٹی وی پر خصوصی نشریات، اور سفارتخانوں میں تقریبات منعقد ہوں گی۔ عوامی مقامات پر وال پینٹنگز، پودے لگانے کی مہم اور مختصر فلمیں بھی تیار کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “ونڈے ماترم” نے غلامی کے دور میں آزادی کی تحریک کو جنم دیا، اور آج امرت کال میں یہ ترانہ بھارت کو عظیم اور ترقی یافتہ بنانے کا نعرہ بنے گا۔
4
