گاندربل حلقہ کا دورہ ، بہتر بنیادی ڈھانچے کی یقینی دہانی اور عوامی دربار کا اِنعقاد
گاندربل//وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے گاندربل میں متعدد ترقیاتی منصوبوں کا اِفتتاح کیا،مختلف نئے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور لوگوں سے ملاقات کر کے اُن کے مسائل سنے۔وزیراعلیٰ جو جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں گاندربل حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں، نے کہاکہ یہ بنیادی سہولیات اور سبھی کے لئے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لئے ہماری حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔اُنہوںنے باکورہ میں واٹر سپلائی سکیم کا اِفتتاح کیا۔یہ ایک اہم منصوبہ ہے جو علاقے میں پینے کے صاف اور قابل اعتماد پانی کو یقینی بنائے گا۔ یہ سکیم جے کے آئی ڈِی ایف سی پروگرام کے تحت مکمل کی گئی ہے اور اِس پر نظرثانی شدہ لاگت 329.04 لاکھ روپے آئی ہے۔ یہ ایک گراؤنڈ واٹر پر مبنی منصوبہ ہے۔وزیراعلیٰ نے پاندچھ میں اولڈ ایج ہوم کا بھی اِفتتاح کیاجو 499 لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ دو منزلہ عمارت میں طبی سہولیات، ڈائننگ ہال اور بزرگ شہریوں کے لئے رہائش شامل ہے۔اُنہوںنے تمام سہولیات کا معائینہ کیا جن میں مرد و خواتین وارڈوں، کچن اور کارڈیو سیکشن شامل ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ بزرگ شہریوں کو وقار اور بہتر نگہداشت فراہم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔اِسی طرح وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ نے صفاپورہ میں گورنمنٹ کالج آف اِنجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (جی سی اِی ٹی) میں سائنس بلاک کا سنگ بنیاد رکھا۔ اُنہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی جدید انٹرپرینیورشپ کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور ہمارے نوجوانوں کو مستقبل کی قیادت کرنے کے لئے تیار کیا جانا چاہیے۔اُنہوں نے وحیدپورہ میں سینٹرل ویٹرنری ہسپتال کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ دو منزلہ منصوبہ 437.82 لاکھ روپے کی لاگت سے مکمل ہوگا اور ضلع میں مویشیوں کی صحت کی سہولیات کو بہتر بنائے گا۔اُنہوں نے کہا،’’یہ دیہی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور کسانوں و مویشی پالن اَفراد کی مدد کا اہم قدم ہے۔‘‘ بعد میںوزیراعلیٰ ماتا کھیر بھوانی مندر پہنچے اور اُنہوں نے وہاں آنے والے میلہ کھیر بھوانی کے لئے کی جانے والی اِنتظامات کا جائزہ لیا اور مندر اِنتظامیہ و عقیدت مندوں سے بات چیت کی۔ اُنہوں نے یقین دِلایا کہ تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا تاکہ میلہ احسن طریقے سے منعقد ہو۔اُنہوںنے گاندربل میں خصوصی افراد میں سکوٹی بھی تقسیم کیں تاکہ وہ اَپنی روزمرہ زِندگی کو بہتر طریقے سے گزار سکیں۔ اُنہوں نے کہا، ’’میری حکومت ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینے کے لئے پُرعزم ہے جہاں ہر فرد کو ترقی کے برابر مواقع ملیں۔‘‘وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے ایک عوامی دربار منعقد کیا جس میں درجنوں وفود اور افراد نے شرکت کی اور اپنے مسائل، مطالبات اور تجاویز پیش کیں۔عوامی دربار میںضلع کے واسکورہ، منیگام، لار، مانسبل، صفاپورہ، کنگن، گنڈ، فتحپورہ، ڈگ پورہ، وائیل، شیرپتھری، شالہ بگ، بیہامہ، نونر سمیت کئی دیگر دُور دراز علاقوں کے لوگوں نے شرکت کی۔عوامی دربار میںشہریوں نے پینے کے پانی کی فراہمی، ضلع لائبریری کے قیام، ماڈل سکولوں، صحت و تعلیمی اِداروں کی اَپ گریڈیشن، اِنڈسٹریل اسٹیٹس، سڑکوں، صفائی و نکاسی، بزرگ و جسمانی طور خاص اَفراد کی پنشن، کھیل کے میدان، پلوں و نالوں کی تعمیر، آبپاشی کی نہروں کی صفائی اور نئی نہروں کی تعمیر جیسے متعدد مسائل وزیر اعلیٰ کو گوش گزار کئے۔وزیراعلیٰ نے تمام مسائل بغور سنا اور یقین دِلایا کہ تمام حقیقی مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔اُنہوں نے کہا،’’آپ سے روبرو بات کرنا ہمارے لئے نہ صرف مفید ہے بلکہ آپ کا میرے ساتھ جو بھروسہ ہے، میں اس کی دل سے قدر کرتا ہوں۔ یہ موقع دینے کے لئے شکرگزار ہوں۔‘‘وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کے ہمراہ اُن کے کابینہ اراکین جن میں وزیر برائے سماجی بہبود، تعلیم، صحت و طبی تعلیم سکینہ ایتو، وزیر برائے جل شکتی جاوید احمد رانا، وزیر برائے زراعت جاوید احمد ڈار اور وزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی شامل تھے۔اِس کے علاوہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری تعلیم شانت منو، پرنسپل سیکرٹری زراعت شیلندر کمار، کمشنر سیکرٹری سماجی بہبود سنجیو ورما، ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر کشمیر محمد اکبر وانی،ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل جتن کِشور، ایس ایس پی خلیل پوسوال، چیف اِنجینئر آر اینڈ بی کشمیر سجاد نقیب اور دیگر متعلقہ افسران بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔
