دُنیا جدید ترین ٹیکنالوجیوں کے زیرِ اثر تیزی سے بدل رہی ہے اورسکولوں کو چاہیے کہ وہ نئی اِختراعی ٹیکنالوجیوں کو اِستعمال میں لاتے ہوئے طالب علموںکی تخلیقی صلاحیت، تجسس، تنقیدی سوچ اور مسئلے حل کرنے کی مہارتوں کو فروغ دیں۔لیفٹیننٹ گورنر
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہانے بدھ کے روز سکولوں اور تعلیمی اِداروں پر زور دیا کہ ان کا ایک ہی مقصد’مستقبل کے چیلنجوں کے لئے منفرد اَفراد تیار کرنا‘ ہونا چاہیے۔اُنہوںنے کہا، ’’دُنیا جدید ترین ٹیکنالوجیوں کے زیرِ اثر تیزی سے بدل رہی ہے اور سکولوں کو چاہیے کہ وہ نئی اِختراعی ٹیکنالوجیو کو اِستعمال میں لاتے ہوئے طالب علموںکی تخلیقی صلاحیت، تجسس، تنقیدی سوچ اور مسئلے حل کرنے کی مہارتوں کو فروغ دیں۔‘‘لیفٹیننٹ گورنرنے اِن باتوں کا اِظہار آج ابھینو تھیٹر جموںمیں لارنس پبلک سکول کی چالیسویں سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اُنہوں نے اَپنے خطاب میں لارنس پبلک سکول کی شاندار روایات، دیرپا اَقدار، ہمہ جہتی تعلیم اور جدید دور کے قائدین کی تیاری میں اس کے کردار کو سراہا۔ اُنہوں نے کہا کہ سکول نے اَپنی بنیادی اقدار کو برقرار رکھتے ہوئے ایسے کامیاب سابق طلبأ تیار کئے ہیں جو آج فخر کے ساتھ ملک کی خدمت کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ تنقیدی سوچ اور تجسس طالب علموں کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ اُنہوں نے اَساتذہ اور والدین پر زور دیا کہ وہ بچوں کو ان کی دلچسپی، جذبے اور صلاحیتوں کی بنیاد پر پڑھنے کی اِجازت دیں تاکہ وہ بغیر کسی دباؤ کے اَپنی صلاحیتیں نکھار سکیں۔اُنہوں نے کہا، ’’تعلیمی اِداروں کو چار اہم پہلوؤں بشمول رسائی ، برابری ، معیار اور نتائج پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔ اساتذہ کے دو بنیادی مقاصد یہ ہے کہ طلبا کو کالج اور مستقبل کے لئے تیار کرنا اور انہیں مسلسل بدلتے ہوئے مہارتوں سے روشناس کرنا ہے تاکہ وہ اکیسویں صدی کے عالمی شہری بن سکیں۔‘‘منوج سِنہانے کہا کہ آرٹیفیشل اِنٹلی جنس کے تعارف سے کلاس روم میں اِنقلاب آئے گا جس سے اساتذہ طلبأ کی صلاحیتوں کو سمجھنے او ربہتر رہنمائی فراہم کرنے کے لئے ڈیٹا تجزیہ اِستعمال کرسکیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارموں پر مشتمل ہائبرڈ کلاس روم ماڈل اِس بات کو یقینی بنائے گا کہ ٹیکنالوجی پر مبنی تعلیم سب کے لئے قابلِ رسائی ہو۔
لیفٹیننٹ گورنرنے مزید کہا، ’’اَساتذہ کا کردار صرف معلومات فراہم کرنے سے بڑھ کر ایک رہنما اور سرپرست کا ہو جائے گا۔ اُن کی بنیادی ذِمہ داری یہ ہوگی کہ وہ بچوں میں ضروری مہارتیں، تخلیقی صلاحیتیں، خواب اور حوصلہ پیدا کریں۔ اس میں یہ بھی شامل ہے کہ اُنہیں اَپنی روایات، زبان، اَقدار، محبت، شفقت ،ہمدردی، عدم تشدد اور بھائی چارے سے روشناس کریں۔‘‘دورانِ تقریب لیفٹیننٹ گورنر نے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی خواتین کو اعزازات سے نوازا۔اِس موقعہ پر وزیر برائے اَمورِ نوجوان وکھیل کود ، خوراک ، شہری رسدات و اَمورِ صارفین ، ٹرانسپورٹ ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ، آئی ٹی ، اے آر آئی اینڈ ٹریننگز ستیش شرما، چیئرمین لارنس پبلک سکول وِنگ کمانڈر ایم ایم جوشی (ریٹائرڈ)،منیجنگ ڈائریکٹر منیش جوشی،ٹرسٹی مانیا جوشی،پرنسپل شیوانی جوشی، اَساتذہ، طلبأ اور والدین موجود تھے۔تقریب میں ممبر قانون ساز اسمبلی نگروٹہ دیویانی رانا، سابق وزیر مملکت پریا سیٹھی، صدر گاندربل گلوبل فیملی جموںوکشمیر پدم شری ڈاکٹر ایس پی ورما،صدر جے اینڈ کے ایکس سروسز لیگ لیفٹیننٹ جنرل آر کے شرما (ریٹائرڈ)،مختلف اِداروں کے سربراہان اور سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔
