10

سکینہ اِیتو نے بانڈی پورہ ضلع کے ترقیاتی منظرنامے کا جائزہ لیا

گورنمنٹ ڈِگری کالج بانڈی پورہ کا دورہ کر کے اِدارے کے تعلیمی اَقدامات کا جائزہ لیا
بانڈی پورہ// وزیربرائے تعلیم، سماجی بہبود، صحت و طبی تعلیم سکینہ اِیتو نے آج بانڈی پورہ ضلع میں محکموں کے سربراہان اور ضلعی افسران کے ساتھ ایک تفصیلی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی تاکہ ترقیاتی سرگرمیوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔ دورانِ میٹنگ وزیر موصوفہ نے سرکاری سکیموں کی مؤثر عمل آور کی ضرورت پر زور دیا اور اَفسران کو ہدایت دی کہ لوگوں تک خدمات کی بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ اُنہوں نے مختلف محکموں کے سربراہان سے فیڈبیک حاصل کیا اور ہدایت دی کہ تمام محکمے باہمی رابطے اور تعاون کے ساتھ کام کریں تاکہ درپیش رُکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔اِس موقعہ پررُکن قانون ساز اسمبلی بانڈی پورہ نظام الدین بٹ،وائس چیئرپرسن ڈِی ڈِی سی کوثر شفیق، ضلع ترقیاتی کمشنر بانڈی پورہ منظور احمد قادری، ناظم سماجی بہبود کشمیر، ناظم سکولی تعلیم کشمیر، ڈائریکٹر کالجز جموں و کشمیر، مشن ڈائریکٹر پوشن جے اینڈ کے، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر، ڈائریکٹر آیوش جے اینڈ کے، ڈائریکٹر فیملی ویلفیئر اینڈ امیونائزیشن جے اینڈ کے، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ری ہیبلی ٹیشن کونسل جے اینڈ کے، ڈِی پی او آئی سی ڈی ایس بانڈی پورہ، سی ای او ولرمانسبل ڈیولپمنٹ اتھارٹی، اے سی آر بانڈی پورہ اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔ میٹنگ میں سکینہ اِیتونے ضلع اِنتظامیہ اور فیلڈ اَفسران کی جانب سے فلاحی اَقدامات کی عمل آوری میں کی گئی کوششوں کو سراہا اور حکومت کی طرف سے جاری منصوبوں کی جلد تکمیل کے لئے ہرممکن تعاون کا یقین دِلایا۔دورانِ میٹنگ بانڈی پورہ۔سنبل اور بانڈی پورہ۔سوپور روٹوں پر سڑک کو چوڑا کرنے کے منصوبوں، ڈِسٹرکٹ ہسپتال بانڈی پورہ میں غیر فعال لفٹ اور محکمہ صحت اور تعلیم میں عملے کی کمی جیسے اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اِس سے قبل وزیر سکینہ اِیتو نے رُکن قانون ساز اسمبلی بانڈی پورہ نظام الدین بٹ،وائس چیئرپرسن ڈِی ڈِی سی کوثر شفیق، ضلع ترقیاتی کمشنر بانڈی پورہ منظور احمد قادری اور دیگر معززین کے ہمراہ گورنمنٹ ڈگری کالج بانڈی پورہ پہنچیںاور اُنہوں نے وہاںبنیادی ڈھانچہ سہولیات کا جائزہ لیا اور جاری ترقیاتی کاموں کی پیش رفت کا معائینہ کیا۔رُکن قانون ساز اسمبلی بانڈی پورہ نظام الدین بٹ نے وزیر موصوفہ کا شکریہ ادا کیا اور کالج سے متعلق بنیادی سہولیات کی ضروریات پر زور دیا جن میں علیحدہ لائبریری بلاک، آڈیٹوریم اور کالج پلے فیلڈ کی ترقی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی معیار کی سہولیات طلبأ کو عالمی سطح پر کامیاب بنانے کے لئے ضروری ہیں۔وزیر سکینہ اِیتو نے اپنے خطاب میں کالج کے دلکش قدرتی محلِ وقوع کی تعریف کی، تاہم انہوں نے کالج تک پہنچنے والی سڑک کی خستہ حالت پر تشویش ظاہر کی جسے طلبأ اور عملے کے لئے ایک چیلنج قرار دیا۔ اُنہوں نے کالج میں داخلے کی شرح اور اِنتظامیہ کی کوششوں کی سراہنا کی۔ وزیر موصوفہ نے یقین دِلایا کہ حکومت تعلیمی شعبے میں بنیادی ڈھانچے کے مسائل کے حل کے لئے سرگرم ہے ڈائریکٹر اعلیٰ تعلیم کو ہدایت دی کہ وہ نئی لائبریری بلاک کی تعمیر کا کام شروع کریںجبکہ ضلع ترقیاتی کمشنر بانڈی پورہ کوکالج کی خوبصورتی کے کام کو ترجیحی بنیادوں پر لینے کی ہدایت دی۔ایک اِستفساری سیشن کے دوران، طلبأ نے ٹرانسپورٹ سہولیات، فیکلٹی کی کمی اور تعلیمی اِنتظامات میں تاخیر جیسے مسائل اٹھائے۔ وزیر موصوفہ نے یقین دلایا کہ ٹرانسپورٹ کے مسائل حل کئے جائیں گے، اضافی گاڑیاں اور ڈرائیور فراہم کئے جائیں گے اور فیکلٹی کی خالی اَسامیاں جلد پُر کی جائیں گی۔وزیر موصوفہ نے ممبر قانون ساز اسمبلی بانڈی پورہ کے ہمراہ ایک عوامی دربارمنعقدکیا جس میں اُنہوں نے عوامی شکایات اور تجاویز براہ راست سنیں اور ان کے بروقت ازالے کی یقین دہانی کی۔ اُنہوں نے ضلع کے دورے کے دوران محکمہ سماجی بہبودکے تحت جسمانی طور خاص اَفراد میں 27 ریٹروفِٹیڈ موٹرائزڈ ٹرائی سائیکلیں تقسیم کیں۔ اِس کے علاوہ مشن وستالیہ کے تحت مختلف اِستفادہ کنندگان میں مجموعی طور پر 1.23 کروڑ روپے کی سپانسر امداد بھی تقسیم کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں